قرآنی عربی سیکھنے کا آسان طریقہ
- حضرت عثمان (بن عفان) رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے بہتر شخص وہ ہے جو (خود) قرآن حکیم سیکھے اور (دوسروں کو بھی) سکھائے۔ (بخاری)
- حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی خلافت کے زمانے میں حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اور ان کی گورنری کے زیرِ سایہ لوگوں کو لکھا: ”علم حاصل کرو اور سنتوں کا فہم(فقہ)، اور علم حاصل کرو اور عربی کی سمجھ۔“ (ابن ابی شیبہ، المصنف، ج:6، ص:126)
- روایت ہے کہ انہوں نے کہا، ”عربی سیکھو، کیونکہ یہ ذہانت کو بڑھاتی ہے اور نیکیوں پر ابھارتی ہے۔“ (البیہقی، شعب الایمان ج:4، ص:187)
- روایت ہے کہ ابی ابن کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا، ”عربی سیکھو، ایسے ہی جیسے تم قرآن کو یاد کرنا سیکھتے ہو۔“ (ابن ابی شیبہ، المصنف، ج:7، ص:150)
ویب سائٹ کے علاوہ اس کی ایپ بھی موجود ہے۔
https://itunes.apple.com/us/app/learn-quran/id584350014?mt=8&uo=4
اینڈروئیڈ ایپ، گوگل پلے اسٹور کا لنک
ویسے میں ایپ کے مقابلے میں ویب سائٹ کو ذرا ترجیح دوں گا کیونکہ اس میں تمام آپشنز اور ریسورسز موجود ہیں۔
میں اس ویب سائٹ کی سفارش اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ یہ قرآن کی عربی معانی کے ساتھ سیکھنے کی بہترین تکنیکوں میں سے ایک ہے۔
کچھ وجوہات:
- یہ آپ کو فقط الفاظ سکھاتی ہے
- اس کی وجہ سے سیکھنے کی رفتار بے حد تیز ہو جاتی ہے، کیونکہ 125 الفاظ قرآن میں 40000 مرتبہ آئے ہیں (قرآن میں کل الفاظ تقریبا 78000 ہیں۔)۔ یعنی قرآن کے تقریباً 50 فی صد الفاظ آپ ایک ہی مرتبہ میں سیکھ جاتے ہیں۔
- اس میں سکھاتے وقت استعمال کی گئی مثالیں ان سورتوں کی ہیں جو ہم سب کو الحمد للہ یاد ہی ہوا کرتی ہیں، مثلاً سورہ فاتحہ، سورہ فیل اور دیگر مختصر سورتیں۔
- چونکہ آپ ان الفاظ کو پہلے سے جانتے ہیں، اس لیے ان کے مطالب سمجھنے میں آسانی ہوگی اور پھر نمازوں میں بار بار دہرائے جانے پر مشق بھی خود بخود ہوتی جائے گی۔
- یہ اتنے اعلیٰ معیار کی ریسورس ہونے کے باوجود بالکل مفت ہے۔ بطور مسلمان ہمیں اس کا شکر کرتے ہوئے بلاتردد فائدہ اٹھانا چاہیے۔ میرے خیال کے مطابق ان کی کوششیں اور ارادے بالکل نیک اور دنیاوی اغراض سے پاک ہیں۔
نوٹ (از شکیبؔ)
فقیر نے خود بھی اس ماڈل کی کلاسز میں آف لائن شرکت کی ہےاور میرے خیال میں یہ واقعی ایک اعلیٰ کورس ہے۔ حالانکہ اس وقت بھی عربی سے شناسائی تھی، لیکن اس تکنیک کا فائدہ یقینا نظر آیا تھا۔
ایک تو یہ طلباء کے ذہن سے گرامر کا بوجھ ہٹا دیتا ہے۔
دوسرے کون سا لفظ قرآن میں کس قدر استعمال ہوا ہے، یہ سن کر اسٹوڈنٹ کی حوصلہ افزائی ہوتی رہتی ہے۔
تیسرے، جیسا کہ اوپر گزر چکا، یہ کسی مکتبِ فکر کا حامی نہیں بلکہ تشریحات کو ایک طرف رکھ کر صرف اور صرف الفاظ پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔
یہ بھی دیکھیں:
آپ کے مضمون کے لئے شکریہ. میں کتنے وقت میں عربی سیکھ سکتا ہوں؟
جواب دیںحذف کریںمیں بھی بزنس عربی سیکھنا چاہتا ہوں، کیا قرآنی عربی سیکھنے سے میری مدد ہو گی۔
اندازاً قرآنی عربی سیکھنے میں ایک مہینے کی سنجیدہ محنت لگے گی، جس میں سے پہلے ایک ڈیڑھ ہفتے بنیادی گرامر/گرانیں اور پھر محض تکرار اور پریکٹس۔
جواب دیںحذف کریںتقریباً چھ مہینے تک روزانہ قرآن کا صرف ایک صفحہ ترجمے سے پڑھتے جائیں، جس لفظ پر اٹکیں اس کے معانی دیکھ لیں۔ یوں پورا قرآن کوئی 90 سے 95 فیصد سمجھ میں آنے لگے گا۔
رہی بات بزنس عربی کی، تو یقینا وہ اس سے آسان ہو جائے گی۔ البتہ عام بول چال کی عربی میں اصل (اور زیادہ) فرق الفاظ کا نہیں بلکہ لہجے کا ہوتا ہے۔ لہجے کے لیے مقامی لوگوں کو سننا بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآنی عربی سیکھنے کے بعد آپ علماء کے عربی خطبے اور بیانات تو آسانی سے سمجھ سکیں گے لیکن انھیں کی عام بات چیت میں دقت محسوس ہوگی۔
اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو!